پاک بھارت کے مابین ایٹمی تنصیبات، قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ


اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان نئے سال کے آغاز پر ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایٹمی تنصیبات کی فہرستیں 31 دسمبر 1988 کے معاہدے کے تحت سال میں 2 بار کیا جاتا ہے۔ اس معاہدے کی توثیق 26 جنوری 1991 کو کی گئی تھی۔

ایٹمی تنصیبات اور سہولیات کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی گئیں جبکہ بھارتی وزارت خارجہ نے بھی ایٹمی تنصیبات اور سہولیات کی فہرست پاکستان ہائی کمیشن کے حوالے کیں۔

بھارت نے یہ فہرست آج مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بجے پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کیں۔

یہ بھی پڑھیں: مطالبے پر توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوسکتی، مریم نواز کے خلاف اپیل خارج

واضح رہے کہ دونوں ممالک یکم جنوری 1992 سے مسلسل ایٹمی تنصیبات اور فہرستوں کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو 628 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھی حوالے کر دی گئی۔

پاکستان کی جیلوں میں 51 بھارتی اور 577 مچھیرے قید ہیں، پاکستان اور بھارت سال میں 2 بار قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کرتے ہیں اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو کیا جاتا ہے۔

بھارتی حکومت نے بھی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو 355 قیدیوں کی فہرست حوالے کیں۔ جس کے مطابق 282 پاکستانی شہری اور 73 مچھیرے بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔


متعلقہ خبریں