بھارت کی عسکریت پسندی علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے،وزیر اعظم


 وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماوں نے پاک چین تعلقات کا جائزہ لیا۔

وزیر اعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے اولمپک سرمائی کھیلوں کی کامیاب میزبانی پر چینی قیادت اورعوام کو مبارکباد دی۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے چینی نئے قمری سال پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک چین تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری نے وقت کی آزمائشوں کا مقابلہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ دونوں ممالک امن، استحکام اور ترقی کو عملی جامہ پہنانے میں شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پائیدار ترقی اور علاقائی رابطوں کیلئے حکومت کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کی مسلسل حمایت اور مدد کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی سے بہت فائدہ اٹھایا۔

وزیراعظم نے چینی صدر کے ساتھ دنیا میں بڑھتے پولرائزیشن سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ دنیا میں بڑھتے ہوئی پولرائزیشن سے عالمی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات ناقابل تسخیر چیلنجز ہیں۔ چیلنجز سے صرف اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون کے ساتھ ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر روشنی ڈالی۔ کہا کہ آر ایس ایس کی ہندوتوا ذہنیت، ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ بھارت میں تیزی سے پھیلتی عسکریت پسندی علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے دورہ چین کے دوران چینی صدر سے ملاقات کی ہے۔ اکتوبر 2019 میں وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی ملاقات تھی۔

 

 


متعلقہ خبریں