عید قربان پر گوشت ضرور کھائیں مگر کتنا اور کیسے؟


عید الاضحی وہ سنت ابراہیمی ہے جس پر عمل کرتے ہوئے گائے، بھیڑ، بکرے، اُو نٹ اور دنبے کی قربانی کی جاتی ہے۔مذہبی فریضہ انجام دینے کے بعد عید کی خوشیوں کو بہت اہتمام سے منایا جاتا ہے ۔ گوشت تقسیم کیا جاتا ہے اور ہر گھر میں طرح ‘طرح کے گوشت کے پکوان پکائے جاتے ہیں اور یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہتا ہے ۔ بے شک گوشت جسم کو طاقت بخشتا ہے‘خون پیدا کرتا ہے اور انسان کی صحت کا ضامن بھی ہے لیکن گوشت کا زیادہ استعمال مضرصحت بھی ہے اسلئے عید پر گوشت کھائیں لیکن اعتدال کیساتھ بصورت دیگر زیادہ گوشت کھانا آپ کو اسپتال کا راستہ دکھا سکتا ہے۔اسیلئے طبی ماہرین ایک دن میں 250گرام سے زائد سرخ گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں اور مشورہ دیتے ہیں کہ گوشت کیساتھ سلاد ‘دہی اور لیموں ضرور استعمال کریں۔

عام طور پر لوگ کئی ‘کئی ماہ فریز کرنے کے بعد قربانی کا گوشت کھاتے ہیں جو مضر صحت ہے۔ قربانی کے گوشت کو ایک ماہ سے زائد محفوظ نہ کریں ‘ پرانا گوشت مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتا ہے اوراس سے سرطان کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

قربانی کے فوراً بعد گوشت نہ کھائیں بلکہ تین سے چار گھنٹے گوشت کو کھلی ہوا میں رکھیں ‘پھر اسے اچھی طرح سے پکا کر کھائیں۔اس کے علاوہ کوشش کریں کہ زیادہ مصالحہ دار کھانے نہ کھائیں۔عید کے موقع پر ہر کوئی بکرے اور گائے کے گوشت سے بنی مرچ مصالحے دار کڑاہی‘ تکے اور کباب پر خوب ہاتھ صاف کرنا چاہتا ہے مگر طبی ماہرین اسے صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق گوشت کے زیادہ استعمال سے پیٹ کی بیماریوں کے علاوہ یورک ایسڈ اور جوڑوں کے درد کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر تیزابی مشروبات کے بجائے سبز چائے کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے۔ سبز چائے کھاناہضم کرنے میں مدد دیتی ہے اس لئے خاص طورپر عیدالاضحی کے موقع پر دن میں کئی بار سبز چائے ضرور پئیں یا کم از کم کھانے کے بعد سبز چائے کی ایک پیالی ضرور پئیں۔
اسی ضمن میں بات چیت کرتے ہوئے ممتاز ماہر امراض ناک‘ کان اورگلا ڈاکٹر نصراللہ رانا نے کہا کہ قربانی کے گوشت کو خوب پکائیں اورچبا ‘چبا کر کھائیں۔لوگ جلدی میں گوشت کھانے گلے میں ہڈی پھنسا بیٹھتے ہیں۔

ڈاکٹر نصراللہ رانا نے بتایا کہ گزشتہ عید قربان کے موقع پر کئی مریض اپنے گلے میں اور خوراک کی نالی میں ہڈی پھنسا کر میرے پاس آئے اور انہیں بے ہوش کرکے ہڈی نکالنا پڑی۔ ڈاکٹر رانا نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اور قربانی والے دن گوشت آہستہ آہستہ ‘خوب چبا کر آرام سے کھائیں۔کسی بھی معاملے میں وقت کی پابندی نہ کرنا ہماری طرز معاشرت کی بڑی خامیوں سے ایک ہے ‘تاہم کھانے کے معاملے میں وقت کی پابندی نہ کرنے کی عادت صحت کو بہت نقصان پہنچاتی ہے۔ تہواروں کے موقع پر بے قاعدگی برتنے کی یہ عادت عروج پر ہوتی ہے جبکہ عیدالاضحی پر بطور خاص کھانا وقت پر کھا لینا چاہئے کیونکہ گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے۔ وقت بے وقت کھانے سے نظام ہضم بگڑ جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں بیماری نزدیک آسکتی ہے۔کوشش کریں کہ گوشت کھانے کیساتھ پھلوں اور سبزیاں کا استعمال بڑھادیں۔عید الاضحی کے موقع پر گوشت خوری سے ہاتھ روکنا تو دشوار ہے ‘ تو پھر سب کھائیں مگر کم مقدار میں تاکہ عید بھر پور طریقے سے منا سکیں۔صحت مند اشیاء کھائیں اور صحت مند نظر آئیں۔


متعلقہ خبریں